بابائے دامان عبداللہ یزدانی کا سانحہ ارتحال
بابائے دامان عبداللہ یزدانی کا سانحہ

بابائے دامان عبداللہ یزدانی 97 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ وہ پی ٹی سی ایل میں ملازمت کرتے رہے۔
ملک کے کئی حصوں میں ذمہ داریاں ادا کیں۔ جوانی میں ہی شعر و شاعری سے شغف تھا اور سخن وری فرماتے تھے۔
جہاں بھی گئے سخن نوازی کی داستان چھوڑ آئے۔
انتہائی شفیق، شریف النفس، مخلص، ہمدرد، غم گسار و غم خوار، ملن سار، خوش اخلاق، منکسر المزاج اور بذلہ سنج شخصیت کے مالک تھے۔
معروف شاعر بابائے دامان عبداللہ یزدانی خالق حقیقی سے جا ملے
شاعری میں ان کے مزاحیہ قطعات اور نظمیں بے پناہ پسند کی گئیں جو ان کی پہچان بنیں،
مگر وہ جس قدر مزاح کے حامل تھے اسی قدر سنجیدہ مزاج بھی تھے۔
ان کی غزلیں، منقبتیں، نوحے اور مرثیے بھی خوب پسند کیے جاتے تھے۔
ان کی تین کتب شائع ہوئیں۔ پہلی کتاب ” آسمانوں لتھے پھل ” سرائیکی کلام پر مشتمل تھی،
جس میں مزاحیہ قطعات سمیت غزلیں، نظمیں، ماہیے، دوھڑے، نوحے، مرثیے اور منقبتیں شامل ہیں۔
دوسری کتاب ” البتہ ” اردو اور تیسری کتاب ” ڈھولا ” سرائیکی زبان میں ہے۔
مرحوم یزدانی اردو اور سرائیکی دونوں زبانوں میں سنجیدہ و مزاحیہ شاعری کیا کرتے تھے۔
ان کا کلام گہرائی اور تنوع رکھتا ہے۔
مذہبی، سماجی، سیاسی، ثقافتی، تاریخی اور سائنسی موضوعات پر طنز و مزاح بھی خوب کرتے اور سنجیدہ کلام بھی ارشاد فرماتے تھے۔
یزدانی صاحب محب اہلبیت رسولؐ تھے
محرم الحرام کے موقع پر ہر سال منقبت و نوحہ تحریر کرتے تو بندہ ناچیز کو اشاعت کی خاطر مرحمت فرماتے۔
وفات سے قبل ملاقات ہوئی تو بتایا کہ دید ٹھیک ٹھاک ہے۔
ذیابیطس ہے نہ فشار خون کی تکلیف نہ ہی عارضہ قلب۔
ماہرین طب بھی حیران ہیں کہ طویل العمری میں کوئی مرض نہیں۔
کئی بار شدید بیمار ہوئے اور ضعف و نحیفی کے باعث بستر سے اٹھ نہیں پاتے تھے۔
ایسا لگتا تھا کہ پس اب افاقہ نہیں ہو گا لیکن صحت یاب ہو جاتے اور نقل و حرکت کر لیتے۔
وفات سے قبل ہسپتال میں داخل تھے اور سخت بیمار تھے۔
ہم لوگ عیادت کے لیے گئے تو بول تو نہ سکے تاہم پہچان کر اشاروں میں سمجھانے لگے۔
پھر بھی شفایاب ہوئے اور ایک روز یونائیٹڈ بک پر تشریف لائے۔
اس کے کچھ عرصہ بعد انتقال کی خبر ملی۔
یزدانی مرحوم کی دھوم ملکی سطح پر تھی
کسی بھی مشاعرے میں طنز و مزاح پر مبنی کلام پڑھ کر محفل لوٹ لیتے تھے۔
ریڈیو پاکستان ڈیرہ نے 1981 میں آغاز کیا تو تین زبانوں اردو، سرائیکی اور پشتو میں پروگرام پیش کرنے تھے۔
اس وقت سرائیکی لکھنے اور پڑھنے کا رواج نہیں تھا، جبکہ ریڈیو کی ضرورت تھی،
چنانچہ مرحوم یزدانی نے سرائیکی پروگراموں کیلئے سرائیکی زبان لکھنے و پڑھنے میں مدد و معاونت فراہم کی۔
تب سے ڈیرہ میں سرائیکی زبان لکھنے و پڑھنے کی ابتدا ہوئی۔
ریڈیو ڈیرہ سرائیکی پروگراموں کی نشریات میں خود کفیل اور ڈیرہ میں سرائیکی زبان میں کتابیں شائع ہو رہی ہیں۔
الغرض مرحوم یزدانی کی خدمات قابل ستائش و قابل تحسین ہیں جو فراموش نہیں کی جا سکیں گی۔
اللہ کریم انہیں غریق رحمت فرمائے۔ آمین!
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ
بابائے دامان عبداللہ یزدانی کا سانحہ ، بابائے دامان عبداللہ یزدانی کا سانحہ ، بابائے دامان عبداللہ یزدانی کا سانحہ
بابائے دامان عبداللہ یزدانی کا سانحہ ، بابائے دامان عبداللہ یزدانی کا سانحہ
مزید تجزیئے ، فیچرز ، کالمز ، بلاگز،رپورٹس اور تبصرے ( == پڑھیں == )