انتخابات، نیا سیم پیج اور رکاوٹ
تحریر : جالاوان مومند: انتخابات، نیا سیم پیج اور رکاوٹ

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کرانے کیلئے پی ٹی آئی اپنی ہر ممکن کوشش کررہی ہے جبکہ پی ڈی ایم انتخابات کے انعقاد کو ناممکن بنانے کیلئے کوشاں ہے اس سلسلے میں مختلف تجزیئے اور تبصرے میڈیا کی زینت بن رہے ہیں جن میں اس سے متعلق مختلف پہلو زیر بحث ہیں، کوئی انتخابات سے متعلق آئینی معاملات پر روشنی ڈال رہا ہے اور کوئی اس کے سیاسی پہلو پر اپنی رائے دے رہا ہے۔
پڑھیں : معلوم نہیں سچ کیا ہے؟
اس ساری بحث میں قائد مسلم لیگ (ن) میاں نوازشریف کی جانب سے ماضی میں گوجرانوالہ کے جلسے میں ویڈیو خطاب کے اس حصے کو جس کا موجودہ صورتحال سے خاص تعلق ہے نظر انداز کیا جا رہا ہے، جس میں انہوں نے سٹیبلشمنٹ سے سوال کیا تھا کہ کیا عمران خان کی پیدا کردہ خرابیوں کو درست کرنیوالی کسی حکومت کو بھی وقت دیا جائیگا یا اسے بھی چلتا کر دیا جائیگا؟
کپتان کا ایک اور یوٹرن، پی ڈی ایم کیلئے بڑا امتحان
موجودہ حالات اس امر کی طرف اشارہ کر رہے ہیں کہ نئی عسکری
قیادت اس حکومت کو وقت دینے میں نہ صرف سنجیدہ ہے بلکہ وہ ہر
اس نقش کہن کو مٹا رہی ہے جو جنرل باجوہ کے دور میں سلطانی جمہور
کی راہ میں حائل تھے، اس سلسلے میں ادارے کے اندر ان عناصر کی
سرکوبی کی خبریں عام ہیں جبکہ ادارے سے باہر بھی اب اس عمل میں
تیزی آرہی ہے جس پر عمران خان کی جانب نئی عسکری قیادت کیخلاف
بھی الزام تراشی شروع کر دی گئی ہے جس سے ایک نئے سیم پیج کا تاثر
سامنا آ رہا ہے اور ماضی قریب میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل سے قبل پرویز
الہی کی جانب سے ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران سٹیبلشمنٹ کی اسمبلی
نہ توڑنے کی خواہش کی بات کر کے انہوں نے ایک طرح سے نواز شریف
کے گوجرانوالہ جلسے میں پوچھے گئے اس سوال جس کا اوپر ذکر ہو چکا
ہے کے حوالے سے جواب بھی فراہم کر دیا تھا۔
سب ٹھیک ہو جائیں ورنہ بھگتنے کیلئے تیار رہیں
اس ضمن میں سپریم کورٹ میں چیف الیکشن کمشنر کے انتخابات کے
حوالے سے دیئے گئے موقف سے بھی اس امر کو تقویت ملتی ھے کہ
دونوں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کے حوالے سے حکومت و ادارے
ایک ہی سوچ رکھتے ہیں مگر اس حوالے سے اعلی عدلیہ کی جانب سے
دیا جانیوالا تاثر حکومت اور ادارے کی سوچ سے مطابقت نہیں رکھتا۔ اور
اس حوالے سے عام سوچ یہی ہے پی ٹی آئی کیلئے عدلیہ نرم گوشہ رکھتی
ہے۔ ماضی میں جس طرح سٹیبلشمنٹ نے پی ٹی آئی کیلئے راستہ بنانے
کی خاطر عدلیہ کو استعمال کیا وہ اب کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں رہی مگر
ادارے کے نیوٹرل ہونے کے بعد بھی عدلیہ کے بعض فیصلوں سے ہی ٹی
آئی کو فائدہ ہوا جس پر پی ڈی ایم، خصوصاََ مریم نواز کی جانب سے تنقید
سامنے آئی اور حال ہی میں پرویز الٰہی کی آڈیو لیک کے بعد پاکستان بار
کونسل نے بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا، جس سے اس امر کی دلالت ہوتی
ہے نئے سیم پیج میں عدلیہ شامل نہیں۔
ناکام تجربے کے مضمر اثرات
موجودہ معاشی صورتحال کے پس پشت اگرچہ پی ٹی آئی دور کی غلطیاں
ہیں مگر ووٹر پر اس حقیقت کو واضح کرنے میں عمران خان کا پروپیگنڈا
نما بیانیہ اور حکومت کی جانب اس پروپیگنڈا کا موثر توڑ نہ ہونا رکاوٹ بنا
جس کے نتیجے میں اتحادی حکومت کو سیاسی نقصان ہورہا ہے جبکہ عالمی
ادارے موڈیز کی حالیہ رپورٹ سے یہ بات واضح ہے کہ 2024ء تک کم از
کم پاکستان کی معاشی حالت میں بڑی تبدیلی کے آثار نظر نہیں آ رہے ایسے
حالات میں انتخابات کے ممکنہ نتائج پی ڈی ایم اور اتحادیوں کے حق میں بہتر
نہ ہونے کے خدشات بھی اتحادی حکومت کے لئے بڑی پریشانی کا سبب ہیں،
اگر چہ موجودہ عسکری قیادت کی جانب سے حکومت کو کوئی خدشات نظر
نہیں آ رہے اور 2 صوبائی انتخابات کے حوالے سے بھی حکومت اور ادارے
کی سوچ میں ہم آہنگی ہے جبکہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی
طرف سے موجودہ قومی اسمبلی کی مدت میں توسیع کی خبر بھی ریکارڈ پر ہے۔
امریکی سازش کا بیانیہ اور عمران خان کا یوٹرن !
سٹیبلشمنٹ سے قریبی تعلق کے دعویدار پی ٹی آئی کے سابق رہنما فیصل واوڈا
بھی اسی امر کا اظہار کر چکے ہیں لیکن عدلیہ کے رویئے کا حل کس طرح
ممکن ہے یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا جواب شاید بہت مشکل نظر آتا ہے، جب
کہ عمران خان مقبولیت کے باوجود اداروں میں قبولیت کا جواز کھو چکے ہیں
پی ٹی آئی کی جانب سے 43 ارکان کے استعفوں کی منظوری چیلنج کرنے کے
بعد مزید 70 استعفوں کی منظوری بھی رکوانے کیلئے عدالت سے رجوع کیساتھ
ہی فوری عام انتخابات کے مطالبے پر بھی یوٹرن سامنے آیا ہے، ایسے میں اگر
2 اسمبلیوں کے انتخابات اکتوبر تک موخر کرانے میں حکومت کسی نہ کسی
طرح کامیاب ہو جاتی ہے تو سپریم کورٹ میں نئے چیف جسٹس کے آنے کے
بعد اس کیلئے عدلیہ کے حوالے سے موجودہ مشکلات میں کمی کا واضح امکان
ہے اور حکومت عام انتخابات کو بھی معاشی بہتری تک موخر کرانے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ
انتخابات، نیا سیم پیج اور رکاوٹ ، انتخابات، نیا سیم پیج اور رکاوٹ ، انتخابات، نیا سیم پیج اور رکاوٹ
مزید تجزیئے ، فیچرز ، کالمز ، بلاگز،رپورٹس اور تبصرے ( == پڑھیں == )