امریکہ کا اپنی ٹیکنالوجی کمپنیوں سے جاسوسی کا کام لینے کا انکشاف
واشنگٹن: امریکہ کا اپنی ٹیکنالوجی کمپنیوں سے
امریکہ گوگل، میٹا اور ایپل جیسی کمپنیوں کو بیرون ملک رہنے والے غیر امریکی شہریوں کی جاسوسی کے لئے مزید مجبور کرنے پر بھی غورکر رہا ہے۔
فیس بک و انسٹاگرام صارفین پر فیس عائد
عرب ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے فارن انٹیلی جنس سرویلنس
ایکٹ ( فیکا ) کے سیکشن 702 کے تحت امریکی انٹیلی جنس اداروں کو اجازت
ہے کہ وہ بغیر وارنٹ کے غیر ملکی شہریوں کے فونز، ای میل اور دیگر آن لائن
ذرائع کی جاسوسی کر سکتے ہیں، اس قانون کی تجدید ہونے والی ہے اور اس
میں مزید تبدیلیاں کی جا سکتی ہیں، امریکی آئین کی چوتھی ترمیم کے تحت امریکی
شہریوں کو کچھ تحفظ حاصل ہے مگر امریکی حکومت کا موقف ہے کہ اس طرح
کے حقوق کا اطلاق بیرون ملک رہنے والے غیر ملکی افراد پر نہیں ہوتا، جس سے
امریکی انٹیلی جنس اداروں کو ان کی جاسوسی کی مکمل آزادی مل جاتی ہے،
انٹرنیٹ پر راج کرنے والی بیشتر کمپنیاں جیسے گوگل، میٹا، ایمازون اور مائیکرو
سافٹ کا تعلق امریکہ سے ہے اور سیکشن 702 کے باعث امریکہ سے باہر رہنے
والے اربوں انٹرنیٹ صارفین کی پرائیویسی کو تحفظ حاصل نہیں، امریکی موقف یہ
ہے کہ قانون ہمارے لیے نہیں بلکہ دوسروں کے لیے ہوتا ہے۔
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ
امریکہ کا اپنی ٹیکنالوجی کمپنیوں سے
= پڑھیں = دنیا بھر سے مزید تازہ ترین اور اہم خبریں