امریکہ میں گن شوٹ سے ہلاکتوں کی شرح 28 سال کی بلند ترین سطح پر

نیویارک: جے ٹی این پی کے نیوز: امریکہ میں گن شوٹ سے ہلاکتوں

2 سال سے زائد عرصے کے دوران جب کورونا وائرس کی وبا سے دنیا بھر میں لاکھوں اموات ہوئیں، وہیں امریکہ کو ایک اور وبا کے تباہ کن نتائج کا سامنا ہوا وہ تھی اسلحے سے فائرنگ، جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی شرح میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔

امریکہ میں جنسی استحصال و دیگر جرائم میں اضافہ

جرنل جاما نیٹ ورک میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ 2021

میں 48 ہزار سے زیادہ افراد کی ہلاکت کی وجہ خود کار اسلحہ بنا،

یہ تعداد 2019 کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ ہے۔ درحقیقت

ہلاکتوں کی شرح 28 سال کی بلند ترین شرح پر پہنچ گئی ہے۔

تحقیق میں مزید بتایا کہ گزشتہ 3 دہائیوں کے دوران اسلحے سے

10 لاکھ سے زیادہ افراد کو قتل کیا گیا۔

محققین نے بتایا کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی ہلاکت ہلا کر رکھ دیتی ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ فائرنگ سے سیاہ فام نوجوانوں

کی ہلاکت کا امکان دیگر گروپس کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

محققین کے مطابق اوسطاً ہر ایک لاکھ میں سے 141 ہلاکتیں سیاہ فام نوجوانوں کی ہوتی ہیں۔

امریکہ میں بچوں کی کتابوں کی مانگ بڑھ گئی

انہوں نے زور دیا کہ ان ہلاکتوں کی روک تھام ممکن ہے اور

تحقیق کے نتائج سے امریکہ میں بہت بڑے مسئلے کی نشاندہی ہوتی ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران

اسلحے کے استعمال سے ہونیو الی ہلاکتوں کی شرح 2014 کے مقابلے میں دوگنا زیادہ بڑھ گئی۔

خیال رہے کہ امریکہ میں فائرنگ کے واقعات بہت زیادہ ہوتے ہیں

اور کسی واقعے میں کم از کم 4 افراد کو گولیاں لگنے پر ماس شوٹنگ کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔

2022 کے دوران ماس شوٹنگ کے کم از کم 611 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ

امریکہ میں گن شوٹ سے ہلاکتوں ، امریکہ میں گن شوٹ سے ہلاکتوں

= پڑھیں = دنیا بھر سے مزید تازہ ترین اور اہم خبریں

Imran Rasheed

عمران رشید خان صوبہ خیبر پختونخوا کے سینئر صحافی اور سٹوری رائٹر/تجزیہ کار ہیں۔ کرائمز ، تحقیقاتی رپورٹنگ ، افغان امور اور سماجی مسائل پر کافی عبور رکھتے ہیں ، اس وقت جے ٹی این پی کے اردو کیساتھ بحیثیت بیورو چیف خیبر پختونخوا فرائض انجام دے رہے ہیں ۔ ادارہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

%d bloggers like this: