امریکہ میں بچوں کی کتابوں کی مانگ میں اضافہ ، وجہ حیران کن

ویب ڈیسک/ امریکہ میں بچوں کی

(شِنہوا)ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی )کی ایک رپورٹ کے مطابق نیا تعلیمی سال شروع ہورہا ہے،
 ایسے میں کچھ طلبہ ہوم ورک کے بوجھ تلے بہت مشکل محسوس کررہے ہیں، جبکہ اس دوران بچوں کی ایسے کتابوں
کی مانگ بھی بڑھ رہی ہے جوسکول میں فائرنگ جیسے صدمات سے نمٹنے کے بارے ہیں ۔

کتابوں کی فروخت میں مسلسل 9 ویں برس اضافہ


 شائع کردہ کتابوں پر نگاہ رکھنے والے این ڈی پی بک اسکین کے مطابق تشدد، غم اور جذبات پر مشتمل نوجوان
قارئین کےلئے کتابوں کی فروخت میں مسلسل 9 ویں برس اضافہ ہوا ہے۔
سال 2021میں ان موضوعات پر تقریبا 60لاکھ کاپیاں فروخت ہوئی تھیں جو 2012کی نسبت دو گنا تعداد ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نوجوان امریکیوں میں بے چینی اور دہنی الجھنوں کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
اساتذہ اور ماہرین کا کہنا ہے بچوں کی کتابیں اس سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔


امریکہ میں دہشت گردی بنام شوٹنگ خصوصی رپورٹ پڑھنے کیلئے فوٹو پر کلک کریں

بچوں کو زندگی کی تلخ حقیقتوں ،خوفناک خبروں سے بچانا لازمی


کتب فروش بارنیس اینڈ نوبل کے مطابق ملک بھر کے بک سٹورز ان کتابوں کے عنوانات
میں دلچسپی لیتے ہیں جو مقامی اور قومی شہ سرخیوں کے سبب بڑھتے اور گھٹتے ہیں۔
امریکی سائیکولاجیکل ایسوسی ایشن کے بچوں کی کتابیں شائع کرنےوالے شعبہ میگ نیشن پریس
کی ایڈیٹوریل ڈائریکٹر کرسٹین اینڈرل نے کہا ہے کہ اگرچہ بچوں کو زندگی کی تلخ حقیقتوں اور
خوفناک خبروں سے بچانے کی فطری طور پر حمایت کی جاسکتی ہے،
تاہم یہ معاشرے کے بڑے مسائل سے بچانے میں مشکل ثابت ہورہا ہے۔
بچوں کو روز مرہ زندگی میں ان مسائل اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں، مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ جتن نیوز اردو انتظامیہ

امریکہ میں بچوں کی

= پڑھیں = دنیا بھر سے مزید تازہ ترین اور اہم خبریں

Imran Rasheed

عمران رشید خان صوبہ خیبر پختونخوا کے سینئر صحافی اور سٹوری رائٹر/تجزیہ کار ہیں۔ کرائمز ، تحقیقاتی رپورٹنگ ، افغان امور اور سماجی مسائل پر کافی عبور رکھتے ہیں ، اس وقت جے ٹی این پی کے اردو کیساتھ بحیثیت بیورو چیف خیبر پختونخوا فرائض انجام دے رہے ہیں ۔ ادارہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

%d bloggers like this: