افغانستان میں جشنِ نوروز اور پرچم کشائی ایک قدیم رسم
مانیٹرنگ/رپورٹنگ ٹیم عمران رشید خان جے ایس شیرازی + ایس مہدی رضا+ عینی خان افغانستان میں جشنِ نوروز
افغان صوبہ بلخ کے دارالحکومت مزار شریف میں ”جھنڈا بالا“ کی تقریب سے جشن نوروز کا آغاز ہو گیا۔
مزار شریف میں نئے شمسی سال نوروز کے قدیم جشن کا آغاز آج پیر اکیس مارچ کی صبح ہوا،
قدیم رسم کے مطابق آغاز امام علی ع سے منسوب مزار شریف میں پرچم لہراتے ہوئے کیا گیا،
پڑھیں۔ بلاول بھٹو زرداری کی جشن نوروز منانے والوں کو مبارکباد
آج افغانستان میں عید نوروز کا جشن انتہائی عقیدت اور پرجوش انداز میں منایا گیا،
گزشتہ برس کرونا وائرس کی شدید لہر کے باعث مزار شریف میں نوروز کے جشن کی تقریبات نہ کیں جاسکی،
تاہم اس سال کرونا وباء کے ممکنہ خدشات کے پیشِ نظر کسی اہم سرکاری عہدیدار نے شرکت نہیں کی۔
پڑھیں۔ گوگل نے اپنا ڈوڈل پھولوں سے سجا کر جشنِ نوروز منایا
البتہ افغان شہریوں کے علاؤہ دیگر ممالک سے آئے ہزاروں افراد جشنِ نوروز اور پرچم کشائی میں شریک ہوئے،
مزار شریف کے اس قدیمی جشن نوروز کی تقریبات دنیا بھر میں اپنی مثال آپ ہیں تو دوسری طرف۔۔۔
مقامی لوگوں کا خیال ہے کہ امام جعفر صادقؓ کے مطابق حضرت علیؓ کو مزار شریف میں دفن کیا گیا،
جس کے بعد افغان صوبے بلخ میں واقع اس مزار کی وجہ سے شہر کا نام مزار شریف پڑ گیا۔
ضرور پڑھیں۔ جشنِ نوروز ایک بین الاقوامی تہوار اور مزید جانیئے اس رپورٹ میں۔۔
افغانستان میں نئے شمسی سال”جشن نوروز ‘ کی 40 روزہ تقریبات کا آغاز ہر سال کیا جاتا رہا مگر۔۔۔
اس سال اطلاعات کچھ یہ بتائی گئیں ہیں کہ تقریبات صرف 6 اپریل تک جاری رہ پائیں گی۔
حکومتی ترجمان نے عالمی میڈیا کو پہلے ہی بتا دیا تھا کہ جشن نوروز منانے کی پوری اجازت ہے،
تاہم جشن نوروز سرکاری سطح پر نہیں منایا جائے گا کیونکہ اسلام میں ایسے تہوار کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
حکومت کی جانب سے سیکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے انتہائی سخت حفاظتی اقدامات نافذ کیے گئے ہیں۔
طالبان کے دور حکومت میں 5 سال تک جشن نوروز نہیں منانے دیا، 1996 سے لیکر
2001 تک افغانیوں کی قدیم روایات پر قابضین کا اتنا زیادہ دباؤ تھا کہ ہجری
کیلنڈر کو باطل کر دیا گیا اور اس کی جگہ قمری کیلنڈر نے لے لی تھی۔
جشن نوروز کے موقع پر افغان شہری، دہی سطح پر مختلف ثقافتی میلوں کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے،
مختلف قبائل اپنے رسم و رواج اور ثقافتوں کو اجاگر کرتے ہیں ہر سو خوشیوں کا سماں بند جاتا ہے۔
نوروز کی تقریبات افغانستان میں روز فیسٹیول
صوبہ بلخ کے شہر مزار شریف میں ریڈ روز فیسٹیول کا انعقاد اس شہر کے لوگوں کی جانب سے نئے سال اور نوروز کے مسافروں کی میزبانی کیلئے کی جانیوالی سرگرمیوں میں سے ایک ہے جو کہ ایک عرصے سے افغانستان کی یاد میں درج ہے،
کہا جاتا ہے کہ یہ رسم "امیر شیر علی خان” کے زمانے سے مقبول ہوئی جب لوگ سیاسی اور شاہی حکمرانی کے خدشات سے ہٹ کر اپنی مذہبی اور قومی رسومات کو قائم کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ ہر سال، افغان حکومت مزار شریف میں حضرت سخی کے مزار کی تزئین و آرائش کا کام کرتی ہے۔اور ہر سال مزار شریف کی افغان حکومت حضرت سخی کے مزار کی تزئین و آرائش کے لیے سرخ گلاب دیتی ہے۔اور یہ مزار سرخ گلابوں سے بھرا رہتا ہے۔
کسانوں کا جشن
افغانستان میں سال کے پہلے دن ایک جشن منایا جاتا ہے جسے کسانوں کا جشن کہا جاتا ہے۔
جشن کی ایک رسم یہ ہے ک کسان شہروں میں آتے ہیں،کابل کے چمن اسٹیڈیم میں اپنی مصنوعات کی نمائش کرتے ہیں۔
اگرچہ آج یہ میلہ صرف کابل اور اہم شہروں تک محدود ہے لیکن کبھی یہ افغانستان کے تمام شہروں میں منعقد ہوتا تھا۔
مزے کی بات یہ ہے کہ یہ جشن افغانوں میں اس قدر مقبول ہے کہ میئر اور اعلیٰ حکومتی شخصیات بھی موجود ہیں۔
ادھر کسان جشن کے دن شہری خوش رنگ اور رنگ برنگے کپڑوں میں کسانوں کے کھیتوں میں گئے اور کسان لوگوں کے سامنے،
وہ ہل چلا کر زمین کو جوتتے ہیں اور گائے کے سینگوں کو پینٹ کر کے موسم بہار کاآغاز کرتے ہیں۔
بلاشبہ کسانوں کے دن کی تقریبات میں چرواہوں کا بھی حصہ ہوتا ہے اور وہ اس دن اپنی بھیڑیں کھیتوں میں چھوڑ جاتے ہیں۔
سات اقسام کے خشک میوہ جات
افغانوں کی سب سے دلچسپ نوروز روایات میں سے ایک سات اقسام کے خشک میوہ جات ہیں۔
افغانوں کو قدرت نے اس انمول تحفے سے خوب نوازہ ہے وہ مہمانوں کو بڑی خوشی سے پیش کرتے ہیں
یہ ایک ٹرے میں سجائے جاتے ہیں طرح جو سات قسم کے خشک میوہ جات پر مشتمل ہوتا ہے،
اس ٹرے میں کشمش، چلغوزہ، پستہ، انجیر، کاجو، اخروٹ اور کابلی بادام، سجائے ہوتے ہیں
مہمان نوازی میں بھی اپنی مثال آپ ہیں جشن کے موقع پر وہ مہمانداری میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتے۔
نوروز کی رات سفید مرغا ذبح خوشی کی علامت سمجھا جاتا ہے
سفید رنگ افغانستان کے لوگوں کے لیے خوشی اور خوشحالی کی علامت بھی ہے، یہی وجہ ہے کہ بہت سے افغانوں نے نوروز کی رات ایک سفید مرغ اس نیت سے ذبح کرتے ہیں کہ نیا سال خوشیوں اور خوش بختیوں سے بھرا۔
نوروز کی سویٹ ڈش سمنو، نیکی اور برکت
نوروز منانے والے تمام لوگوں میں سمنو کی تیاری ایک عام رسم ہے۔
سمنو، جسے افغانوں میں سمناک کے نام سے جانا جاتا ہے اسے سمنک پزان بھی کہتے ہیں
یہ ایک نیاز ہے اس کا احتمام اجر و ثواب خالی نہیں اور افغانیوں کا ماننا ہے کہ منتیں مرادیں پوری ہونے کیساتھ ساتھ افغانیوں یہ نیکی اور برکت لاتی ہے.
سمناک افغانوں کیلئے اس قدر اہمیت کا حامل ہے کہ افغان خواتین نوروز کی رات سے طلوع فجر تک اسے تیار کرنے کیلئے پکاتی رہتی ہیں اور سب خواتین ایک ساتھ خوشی کا اظہار منقبت، نغمہ گا کر کرتی ہیں
ویسے تو سمناک ایران کی نوروز کی سویٹ ڈش ہے لیکن افغانستان میں بھی نوروز کی رات پکائی جاتی ہے
بذکشی گھوڑ سواروں میں مقابلہ جو اب قومی کھیلوں میں شامل
بزکشی کچھ وسطی ایشیائی ممالک جیسے تاجکستان اور افغانستان میں ایک مقامی کھیل ہے۔
اس طرح گھوڑے پر سوار لوگ پوائنٹس کے لیے پورے میدان میں سر قلم والے بکرے سے مقابلہ کرتے ہیں۔
اس مقابلے میں سوار بغیر سر کے بکرے کو سفید لکیر اور جھنڈے سے نشان زد ایک بڑے چوک پر لے جانے کی کوشش کرتے ہیں جسے حلال دائرہ کہا جاتا ہے۔
بزکشی افغانوں کے لیے اس قدر اہم ہے کہ اسے ایک سال قبل قومی کھیلوں کی فہرست میں درج کیا گیا تھا اور اس کی ایک اسپورٹس فیڈریشن ہے۔
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ
افغانستان میں جشنِ نوروز