ارچری کھیل میں ورلڈ ٹائٹل پر نظر رکھے پُرعزم ہونہار کھلاڑی سکینہ قیصر
کھیل و کھلاڑی/ ارچری کھیل میں ورلڈ ٹائٹل پر
وطن عزیز کا نام روشن کرنے کیلئے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کی آرچری کھیل کی انتہائی باصلاحیت اور پُرعزم کھلاڑی سکینہ قیصر نے کہا ہے کہ وطن عزیز کی خاطر کچھ کر دکھانے کا جنون ہے۔
کھیلوں کی دنیا میں پاکستان کا تابناک ماضی اور دورحاضر
جتن اردو سے خصوصی گفتگو کے دوران انہوں اس کھیل سے اپنے شوق اور وطن عزیز کی خاطر کچھ کر دکھانے کے جذبے کا اظہار کیا، اور معاشرے میں دیگر خواتین کی صلاحیتوں، کھیلوں کی دنیا میں پاکستان کے تابناک ماضی پر روشنی ڈالی، جبکہ خواتین کے حوالے سے کھیلوں کی دنیا میں پیچھے رہ جانے پر افسوس کا اظہار کیا،
دنیا کو انکے ایجاد کردہ کھیلوں میں شکست دے چکے ہیں مستقبل میں کھویا ہوا مقام حاصل کرکے رہیں گے، سکینہ قیصر کی بات چیت
تاہم ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ کھیلوں کی دنیا میں ہمارا ماضی کسی سے پوشیدہ نہیں، ھم نے دنیا کو ان کے ایجاد کردہ کھیلوں میں شکست دی، جو گزرے ہوئے کل کو کر دکھایا، اس سے بہتر پرفارمنس آنیوالے کل کے دن دکھانے کی صلاحیت، جذبہ رکھتے ہیں، ہمارے ہاں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، بس حکومتی توجہ اور اچھی رہنمائی کی ٖضرورت ہے۔ انکا کہنا تھا کہ پاکستان آرچری فیڈریشن اور کوچز نے تربیت میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی، ان کی تربیت، حوصلہ افزائی اور شبانہ روز محنت ایک دن ٖضرور رنگ لائے گی،آرچری کے کھیل میں پاکستانی کھلاڑی ورلڈ ٹائٹل جیت کر دنیائے کھیل میں ایک مرتبہ پھر پاکستان کو چمپئین بننے کا اعزاز دلائیں گے۔
کھیل کے میدان میں ڈیڑھ ماہ کے دوران ضلعی سطع پر کئی میڈلز اپنے نام کر لئے
سکینہ قیصر سے بات چیت کے دوران یہ اندازہ لگانا مشکل نہ تھا کہ طفلگی ضرور ہے، لیکن ان میں طفل مزاجی نہیں، بلکہ ایک مضبوط ارادہ قوم و ملک کیلئے کچھ کر دکھانے کا جذبہ بدرجہ اطم موجود ہے۔
ان کی عمر محض سولہ سال لیکن سوچ بہت بڑی ہے
آرچری کے کھیل کے جنون کا ثبوت یہ ہے کہ انہوں نے ڈیرھ ماہ قبل حیات آباد سپورٹس
کمپلیکس کے آرچری اکیڈمی میں کوچ نواب خان کی نگرانی میں تربیت لینا شروع کی،
اس قلیل سے وقت میں انہوں نے ضلعی سطع کے مقابلے چیت کر کئی میڈلز اپنے نام کئے،
ان کے مطابق اب ان کے حوصلے بلند ہیں اور ان کی نظر عالمی ٹائٹل پر ہے،
وطن عزیز کا نام روشن کرنے کیلئے پُرعزم سکینہ کی نظر میں خواتین
ان کی خواہش ہے قومی اور بین الاقوامی سطح پر خیبر پختونخوا اور پاکستان کا نام روشن کر سکیں۔
حیات آباد سپورٹس کمپلیکس کےارچری اکیڈمی میں کھیلنے والی سکینہ قیصر نے میڈیا سے گفتگو
کرتے ہوئے کہا اکثر لڑکیاں، کرکٹ، والی بال، نیٹ بال، باسکٹ بال، سکوائش، بیڈمنٹن اورٹیبل ٹینس
کو ترجیح دیتی ییں لیکن مجھے ارچری میں آگے بڑھنا ہے،اوراسی میں خود کومنوانےکاعہد کیا یے۔
وہ کہتی ہیں میں جیت کےجذبے سے سرشار ہو کر بو اور ایرو کو ہاتھوں میں اٹھا کرنشانہ لگاتی ہوں
اور یہی وجہ ہے کہ انکا نشانہ صحیح جگہ پر جا کر لگتا ہے۔
وہ دور گزر گیا جب خواتین محض گھر کا کام کاج اور روٹیاں پکانے تک محدود تھیں،
حالانکہ خواتین بھی انتہائی باصلاحیت ہیں، لیکن بدقسمتی سے انہیں آگے بڑھنے اور ملک
کیلئے خدمات انجام دینے کے مواقع فراہم نہیں کئے جاتے، اور جب مواقع ملنے لگے تو
خواتین نےثابت کیا کہ وہ کسی بھی میدان میں مردوں سے پیچھے نہیں، بلکہ آگے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ارچری دنیا کا مقبول ترین کھیل ہے، تاہم پاکستان میں اسے اتنی پذیرائی
حاصل نہیں۔
معروف سینئر سپورٹس تجزیہ کاروں کی تجزیاتی رپورٹس بھی پڑھیں
پاکستان ارچری فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل وصال محمد خان نے ارچری کھیل کو پاکستان
میں متعارف کروایا اور اسے دیگر کھیلوں کے برابر لانے کیلئے کافی محنت اور تگ ودو کی ہے،
انہی کی محنت کے نتیجے میں ارچری کی صوبائی بلکہ ڈیپارٹمنٹس کی ٹیمیں بن گئی ہیں،
اور تواتر کے ساتھ نیشنل و بین الصوبائی مقابلے منعقد ہونے لگے ییں۔
اور ساتھ ہی صوبوں کی سطح پر بھی انٹر ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ لیول کے مقابلے ہوتے رہتے ہیں۔
باہمی اختلافات کی وجہ سے کھیل و کھلاڑی دونوں کو نقصان پہنچایا
سکینہ نے بتایا کہ ان کی بھرپور خواہش ہے کہ ارچری میں پاکستان کیلئے کھیلوں، اپنےبڑوں سے سنا ہےکہ دنیائے کھیل میں پاکستان کا ایک مقام اورنام ہوا کرتا تھا،
لیکن حکومتی عدم دلچسپی اور کھیلوں کے نظام کو چلانے والوں کی آپس کے اختلافات نے اس شعبےکو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے، جس سے کئی باصلاحیت کھلاڑی ضائع ہوگئے، بلکہ کبھی حکومتی اداروں کیساتھ اور کبھی آپس کی طویل عرصہ چلنے والی لڑائیوں سے کھیلوں کی دنیا میں ہم بہت پیچھے چلے گئے۔
ارادے جن کے پختہ ہوں ۔۔،
پاکستان ارچری فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل وصال محمد خان اور ارچری کے کوالیفائڈ کوچ سرفراز خان اور کو چ نواب خان کی بےلوث محنت اور کوششیں رنگ لا ریی ہیں، انشاءاللہ وہ دن دور نہیں جب ارچری کھیل میں پاکستانی کھلاڑی ورلڈ ٹائٹل جیت کر دنیائے کھیل میں ایک مرتبہ پھر پاکستان کو چمپئین بننے کا اعزاز دلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی نظریں عالمی ٹائٹل ہر ہیں جس کیلئے انہوں نے سخت محنت شروع کر رکھی ہے، رب کے فضل سے میرے حوصلے بلند ہیں، میری نظریں ورلڈ نمبر ون پر ہیں اور انشاء اللہ ایک دن اس خواب کو حقیقت میں بدل کر دکھائوں گی۔
ڈیرھ ماہ کے دوران گولڈ اور سلور میڈلز حاصل کئے
ایک سوال کے جواب میں سکینہ قیصر کا کہنا تھا کہ ان کی عمر سولہ سال ہے اور محض
ڈیڑھ ماہ قبل ارچری کھیلنا شروع کیا۔ انہوں نےاپنی کامیابی کا سفر پشاور میں منعقدہ آزادی
چمپئن شپ اور انٹرسکولزارچری چمپئن شپ سے شروع کیا، ان ایونٹس میں گولڈ اورسلور میڈل
جیتنے میں کامیاب ہوئیں، انشاء اللہ یہ سلسلہ ائندہ بھی جاری رہےگا۔
سکینہ نے کہا کہ حیات آباد سپورٹس کمپلیکس کے ایڈمنسٹریٹر شاہ فیصل کمپلیکس میں قائم
مارشل آرٹس، جمناسٹک، فٹ بال سمیت دوسری اکیڈمیوں کی طرح ارچری اکیڈمی میں زیر
تربیت کھلاڑیوں کی سرپرستی بہتر انداز میں کی جا رہی ہے،
تیز اندازی کھیل میں بین الاقوامی سطع پر کامیابی کیلئے حکومتی سرپرستی ناگزیر
پاکستان میں ارچری کے باصلاحیت اور کوالیفائڈ کوچ سرفرازخان کی بھی کافی سپورٹ
حاصل ہے، وہ وقتاً فوقتاً اکیڈمی آ کر ہماری حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
ان کی زبردست پذیرائی نے ہمارے اندر کھیلنے کا ایک نیا جذبہ و ولولہ پیدا کیا ہے۔
یہی وجہ ہے بشمول ان کے تمام کھلاڑی باقاعدگی سے روزانہ اپنی ٹریننگ کیلئے آتے ہیں۔
سندھ ، پنجاب، بلوچستان اور ملک کے دیگرشہروں کی طرح خیبرپختونخوا اور پشاور میں
بھی خواتین ارچری کو پسند اور کھیلتی ہیں، اگر حکومتی ادارے پاکستان ارچری فیڈریشن
کے سیکرٹری جنرل وصال محمد خان اور ان کی ٹیم کی صحیح معنوں میں سرپرستی کریں
تو انشاء اللہ ارچری کھلاڑیوں کو دنیا میں پاکستان کا نام روشن کرنےسےکوئی نہیں روک سکتا۔
خبروں بیانات اشتہارات ، نمائندگی اور اپنی تحاریر کیلئے ہمارے خیبرپختونخوا کے بیورو چیف سے رابطہ کریں وٹس ایپ بٹن کا استعمال کیجیے
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں، مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ جتن نیوز اردو انتظامیہ
ارچری کھیل میں ورلڈ ٹائٹل پر