آسٹریلوی سائنسدانوں نے ہوا کو کرنٹ میں تبدیل کرنیوالا انزائم ڈھونڈ نکالا
سڈنی: جے ٹی این پی کے نیوز: آسٹریلوی سائنسدانوں نے ہوا کو کرنٹ
آسٹریلیا کے تحقیقی ماہرین نے برقی رو پیدا کرنے کے لیے فضا میں ہائیڈروجن کی کم مقدار استعمال کرنے والا انزائم دریافت کر کے شعبہ توانائی میں بڑے انقلاب کی نوید سنا دی۔
زمین کی جسامت کے برابر سیارہ دریافت
عالمی جریدے نیچر میں شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے
کہ آسٹریلیا کی موناش یونیورسٹی کے ماہرین کی زیر قیادت تحقیق
کے مطابق محققین نے ہائیڈروجن استعمال کرنے والے ہک نامی
انزائم کو مٹی کے ایک مائیکوبیکٹیریم سمیگمیٹس نامی عام بیکٹیریا
سے الگ کیا تو ماہرین کو پتہ چلا کہ ہک میں ایک بہت بڑا الیکٹرو
کیمیکل اوور پوٹینشل ہے جس سے اسے ہائیڈروجن کی مطلوبہ مقدار
کی آکسیڈیشن کے لیے بروئے کار لایا جا سکتا ہے۔ موناش یونیورسٹی
کے سرکردہ محقق اور ریسرچ فیلوز میں شامل رائس گرنٹر نے ایک
بیان میں کہا کہ ہک ” غیر معمولی طور پر موثر” ہے۔ گرنٹر نے کہا
کہ ” دیگر تمام معلوم انزائمز اور کیمیائی عمل انگیز کے برعکس یہ
ہائیڈروجن کو ماحولیاتی سطح کے مقابلے میں کم استعمال کرتا ہے جو
ہمارے سانس لینے کے عمل میں استعمال ہونے والی ہوا سے 0.00005 فیصد تک کم ہے۔
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ
آسٹریلوی سائنسدانوں نے ہوا کو کرنٹ