آج یہ اہم ترین عمل ضرور بجا لائیں، ہرگز ہرگز مت بھولیں
جتن نیوز اردو : ہدیہ عقیدت بحضور بارگاہ امام زمانہ علیہ السلام : آج یہ اہم ترین عمل ضرور بجا لائیں، ہرگز ہرگز مت بھولیں
اربعین حسینی سے مراد سن 61 ہجری کو واقعہ کربلا میں امام حسین علیہ السلام اور آپ ؑ کے اصحاب کی شہادت کا چالیسواں دن ہے جو ہر سال 20 صفر کو منایا جاتا ہے۔
اسلامی روایات میں حضرت امام حسین علیہ السلام کی زیارت کیلئے بہت سے آثار و برکات بیان ہوئے ہیں۔
بشرطیکہ زیارت میں تقرب اور اخلاص کیساتھ ساتھ معرفت اور شناخت کا عنصربھی شامل ہو۔
علامہ محمد باقر مجلسی ؒ سے منقول ہے
1 ۔۔۔۔۔ اللہ تعالی نے اپنے مقرب فرشتوں سے مخاطب ہو کر فرمایا
کیا تم امام حسینؑ کے زائرین کو نہیں دیکھ رہے وہ کس طرح شوق و شعف کیساتھ ان کی زیارت کیلئے آتے ہیں؟۔
2 ۔۔۔۔۔ امام حسين ؑ کا زائر عرش کی بلندیوں پر اپنے خالق سے ہم کلام ہو گا۔
3 ۔۔۔۔۔ امام حسين ؑ کے زائر کو بہشت برین میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ ؐ کے خاندان پاک کی مجاورت اور ہمسائگی کا اعزاز حاصل ہو گا اور وہ ان کا مہمان ہو گا۔
4 ۔۔۔۔۔ امام حسين ؑ کا زائر اللہ کے محترم فرشتوں کے مقام تک رفعت مقام پائے گا۔
زیارت اربعین ہر مؤمن کی علامت
مؤمن کی ایک نشانی اربعین کے روز زیارت امام حسین ؑ ہے۔
امام حسن عسکری علیہ السلام سے روایت ہے مؤمن کی پانچ نشانیاں ہیں۔
شب و روز کے دوران 51 رکعات نماز واجب و نماز مستحب،
زیارت اربعین یعنی روز اربعین زیارت امام حسین علیہ السلام،
دائیں ہاتھ کی انگلی میں انگشتری پہننا،
سجدے کے وقت پیشانی خاک پر رکھنا،
نماز میں بسم اللہ الرحمن الرحیم بلند آواز سے تلاوت کرنا۔
چنانچہ بزرگان دین نے زیارت اربعین کو شیعیان اہل بیت علیہم السلام کے فرائض میں گردانا ہے۔
اربعین کے دن زیارت امام حسین علیہ السلام کی کیفیت
یہ زیارت ہے شیخ طوسی نے تہذیب اور مصباح میں نقل کی،
مولا امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا ’’ زیارت اربعین اس وقت پڑھو جب دن چرھ گیا ہو اور پڑھو
اَلسَّلامُ عَلى وَلِىِّ اللَّهِ وَ حَبیبِهِ
سلام ہو ولی خدا اور حبیب خدا پر
اَلسَّلامُ عَلى خَلیلِ اللَّهِ وَ نَجیبِهِ
سلام ہو خلیل خدا اور اللہ کے نجیب بندے پر
اَلسَّلامُ عَلى صَفِىِّ اللَّهِ وَابْنِ صَفِیِّهِ
سلام ہو اللہ کی برگزیدہ ہستی پر اور اس کی برگزیدہ ہستی کے فرزند پر
اَلسَّلامُ عَلىَ الْحُسَیْنِ الْمَظْلُومِ الشَّهیدِ
سلام ہو حسین مظلوم و شہید پر
اَلسَّلامُ على اَسیرِ الْکرُباتِ وَ قَتیلِ الْعَبَراتِ
سلام ہو اس ہستی پر جو مصائب میں گھر گئی اور رواں آنسؤوں کے مقتول پر
پڑھیں : سکینہ بنت الحسینؑ کا ولایت علیؑ کی اہمیت و فضیلت پر لاجواب کر دینے والا عظیم خطبہ
اَللّهُمَّ اِنّى اَشْهَدُ اَنَّهُ وَلِیُّک وَابْنُ وَلِیِّک وَ صَفِیُّک وَابْنُ صَفِیِّک الْفاَّئِزُ
بارخدایا! میں سچی گواہی دیتا ہوں کہ امام حسین ؑ تیرے ولی اور تیرے ولی کے فرزند ہیں
اور تیرے برگزیدہ بندے اور برگزیدہ بندے کے فرزند ہیں جو کامیاب ہوئے۔
بِکرامَتِک کرَمْتَهُ بِالشَّهادَةِ وَ حَبَوْتَهُ بِالسَّعادَةِ وَاَجْتَبَیْتَهُ بِطیبِ الْوِلادَةِ
تو نے اپنی کرامت سے ان کی تکریم کی اور ان کو تو نے شہادت کے عوض گرامی اور
عزیز و محبوب بنایا اور سعادت کے لئے مخصوص کر دیا اور ان کو پاک پیدا کیا
وَ جَعَلْتَهُ سَیِّداً مِنَ السّادَةِ وَ قآئِداً مِنَ الْقادَةِ وَ ذآئِداً مِنْ الْذادَةِ
اور انہیں سادات اور بزرگوں میں سے قرار گیا اور انہیں پیشرو قائدین میں سے قرار دیا
اور انہیں حق کا دفاع کرنے والوں سے قرار دیا۔
وَاَعْطَیْتَهُ مَواریثَ الاَْنْبِیاَّءِ وَ جَعَلْتَهُ حُجَّةً عَلى خَلْقِک مِنَ الاَْوْصِیاَّءِ
اور تو نے انہبں انبیاء علیہم السلام کا ورثہ عطا کیا اور انہیں ان اوصیاء میں سے قرار دیا جو تیری مخلوق پر تیری حجتیں ہیں
فَاَعْذَرَ فىِ الدُّعآءِ وَ مَنَحَ النُّصْحَ وَ بَذَلَ مُهْجَتَهُ فیک
انہوں نے لوگوں کو دعوت دینے میں کوئی بھی بہانہ کسی کے لئے نہیں چھوڑا
اور بے دریغ خیرخواہی اور نصیحت کی اور تیری راہ میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا
لِیَسْتَنْقِذَ عِبادَک مِنَ الْجَهالَةِ وَ حَیْرَةِ الضَّلالَةِ وَ قَدْ تَوازَرَ عَلَیْهِ مَنْ غَرَّتْهُ الدُّنْیا وَ باعَ حَظَّهُ بِالاَْرْذَلِ الاَْدْنى
تاکہ تیرے بندوں کو جہالت و سرگردانی کے بھنور مبں گرفتار ہونے اور
گمراہی کی وادی میں بھٹکنے سے و سرگرداتی سے نجات دیں اور دنیا کا
فریب کھانے والی پستیوں کے عوض اپنا سرمایہ پستیوں کے عوض بیچنے والوں نے ان کیخلاف ایک دوسرے کیساتھ مل گئے۔
وَ شَرى آخِرَتَهُ بِالثَّمَنِ الاَْوْکسِ وَ تَغَطْرَسَ وَ تَرَدّى فى هَواهُ
اور انہوں نے اپنی آخرت کو نہایت پست قیمت پر بیچ ڈالا اور اپنے آپ کو ہوا و ہوس کے کنویں میں سرنگوں کر دیا۔
وَاَسْخَطَک وَاَسْخَطَ نَبِیَّک
اور انہوں نے تجھ کو اور تیرے پیغمبرؐ کو غصبناک کیا
وَ اَطاعَ مِنْ عِبادِک اَهْلَ الشِّقاقِ وَالنِّفاقِ وَ حَمَلَةَ الاَْوْزارِ
اور انہوں نے تیرے بندوں کے درمیان ان لوگوں کی پیروی کی جو دوگانگی اور نفاق (منافقت) والے تھے
اور گناہ کے عظیم بوجھ اپنے کندھوں پر اٹھائے ہوئے تھے۔
الْمُسْتَوْجِبینَ النّارَ فَجاهَدَهُمْ فیک صابِراً مُحْتَسِباً حَتّى سُفِک فى طاعَتِک دَمُهُ وَاسْتُبیحَ حَریمُهُ
اور اسی بنا پر دوزخ کی آگ کے مستحق قرار پائے تھے
پڑھیں : امام زین العابدینؑ کا دُشمنانِ اسلام سے اچُھوتا انتقام
آپ ؑ نے جب یہ سب کچھ دیکھا تو صبر و استقامت اور اللہ کی جزاء کی امید کیساتھ ان کیخلاف جہاد کیا
حتیٰ کہ ان کا خون تیرے پیروی کی راہ میں زمین پر جاری ہوا اور ان کا مقدس حریم توڑ دیا گیا۔
اَللّهُمَّ فَالْعَنْهُمْ لَعْناً وَبیلاً وَ عَذِّبْهُمْ عَذاباً اَلیماً
بار خدایا! ان پر لعنت بھیج ایسی لعنت جو بال و پر رکھتی ہو اور انہیں دردناک عذاب میں مبتلا کر دے۔
اَلسَّلامُ عَلَیْک یَابْنَ رَسُولِ اللَّهِ اَلسَّلامُ عَلَیْک یَابْنَ سَیِّدِ الاَْوْصِیاَّءِ
سلام ہو آپ پر اے فرزند رسول اللہ ؐ سلام ہو آپ پر اے سید الاصیاء کے فرزند
اَشْهَدُ اَنَّک اَمینُ اللهِ وَابْنُ اَمینِهِ عِشْتَ سَعیداً وَ مَضَیْتَ
میں گواہی دیتا ہوں کہ بتحقیق آپ خدا کے امین اور خدا کے امانتدار کے فرزند ہیں
آپ سعادت مند جیئے اور دنیا سے رخصت ہوئے جبکہ دنیا میں آپ کی حمد و ستائش کی جا رہی ہے۔
حَمیداً وَ مُتَّ فَقیداً مَظْلُوماً شَهیداً وَ اَشْهَدُ اَنَّ اللَّهَ مُنْجِزٌ ما وَعَدَک
اور گم گشتہ، ستمزدہ اور شہید ہو کر موت کو گلے لگایا،
نیز گواہی دیتا ہوں کہ خداوند متعال بتحقیق اس وعدے کی وفا کرنیوالا ہے جو اس نے آپ سے کیا تھا۔
وَ مُهْلِک مَنْ خَذَلَک وَ مُعَذِّبٌ مَنْ قَتَلَک وَ اَشْهَدُ اَنَّک وَفَیْتَ بِعَهْدِاللهِ
پڑھیں : شہادتِ امام حسینؑ پر غضبِ الہٰی کے آثار
اور تباہ و ہلاک کرنیوالا ہے آپ کی نصرت و مدد سے ہاتھ کھینچنے والوں کو
اور عذاب دینے والا ہے آپ کے قاتلوں کو اور گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے اللہ کیساتھ کئے ہوئے اپنے وعدے پر بخوبی عمل کیا۔
وَ جاهَدْتَ فى سَبیلِهِ حَتّى اَتیک الْیَقینُ فَلَعَنَ اللهُ مَنْ قَتَلَک
اور آپ نے جہاد کیا اس کی راہ میں اپنی موت کے لمحے تک خدا لعنت بھیجے اس پر جس نے آپ کو قتل کیا
وَ لَعَنَ اللهُ مَنْ ظَلَمَک وَ لَعَنَ اللَّهُ اُمَّةً سَمِعَتْ بِذلِک فَرَضِیَتْ بِهِ
اور لعنت کرے ان کو جنہوں نے آپ ؑپر ظلم و ستم روا رکھا
اور لعنت کرے ان پر جنہوں نے آپ ؑ کے قتل کا واقعہ سنا اور اس پر راضی ہوئے،
اَللّهُمَّ اِنّى اُشْهِدُک اَنّى وَلِىُّ لِمَنْ والاهُ وَ عَدُوُّ لِمَنْ عاداهُ بِاَبى اَنْتَ وَ اُمّى یَابْنَ رَسُولِ اللَّهِ۔
خداوندا میں تجھے گواہ بناتا ہوں کہ میں ان سب سے محبت کرتا ہوں جو ان سے یعنی امام حسین ؑ سے محبت کرتے ہیں
اور دشمنی کرتا ہوں ان سے جو امام حسین ؑ سے دشمنی کرتے ہیں۔
میرے ماں باپ قربان ہوں آپ پر اے فرزند رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم۔
اَشْهَدُ اَنَّک کنْتَ نُوراً فىِ الاَْصْلابِ الشّامِخَةِ وَ الاَْرْحامِ الْمُطَهَّرَةِ
شہادت دیتا ہوں کہ آپ نور تھے بلند مرتبہ باپوں کی پشت میں اور پاکیزہ کھوکھوں میں
لَمْ تُنَجِّسْک الْجاهِلِیَّةُ بِاَنْجاسِها وَ لَمْ تُلْبِسْک الْمُدْلَهِمّاتُ مِنْ ثِیابِها
چنانچہ زمانہ جاہلیت کے حالات آپ کو آلودہ نہ کر سکے اور اس دور کے میلے لباس آپ کو اپنے لپیٹ میں نہ لے سکے ہیں
وَ اَشْهَدُ اَنَّک مِنْ دَعاَّئِمِ الدّینِ وَ اَرْکانِ الْمُسْلِمینَ وَ مَعْقِلِ الْمُؤْمِنینَ
اور گواہی دیتا ہوں کہ آپ حقیقتاً دین کے ستون اور مسلمانوں کے ستون اور مؤمنوں کی پناہگاہ ہیں۔
وَ اَشْهَدُ اَنَّک الاِْمامُ الْبَرُّ التَّقِىُّ الرَّضِىُّ الزَّکىُّ الْهادِى الْمَهْدِىُّ،
اور گواہی دیتا ہوں کہ آپ حقیقتا نیکوکار، باتقوی اور پسندیدہ امام و پیشوا اور ہدایت یافتہ رہنما ہیں۔
وَ اَشْهَدُ اَنَّ الاَْئِمَّةَ مِنْ وُلْدِک کلِمَةُ التَّقْوى وَ اَعْلامُ الْهُدى
اور گواہى دیتا ہوں کہ بے شک آپ کی نسل سے آنیوالے آئمہ ؑ تقویٰ کی روح اور حقیقت اور ہدایت کی نشانیاں ہیں
وَالْعُرْوَةُ الْوُثْقى وَالْحُجَّةُ على اَهْلِ الدُّنْیا وَ اَشْهَدُ اَنّى بِکمْ مُؤْمِنٌ
اور حقیقتاََ حق و فضیلت کی مضبوط رسیاں اور دنیا کی مخلوقات پر اللہ کی حجتیں ہیں
اور میں گواہی دیتا ہوں کہ میں آپ ( معصومین علیہم السلام ) پر ایمان رکھتا ہوں۔
پڑھیں : اصحاب امام حسین علیہ السلام کی خصوصیات
وَ بِاِیابِکمْ مُوقِنٌ بِشَرایِعِ دینى وَ خَواتیمِ عَمَلى وَ قَلْبى لِقَلْبِکمْ سِلْمٌ
اور آپ کی بازگشت اور واپسی اور اپنے دین کے قوانین پر یقین رکھتا ہوں
اور میرا دل آپ کے دلوں کے سامنے سرتسلیم خم کئے ہوئے ہے۔
وَ اَمْرى لاَِمْرِکمْ مُتَّبِعٌ وَ نُصْرَتى لَکمْ مُعَدَّةٌ حَتّى یَاْذَنَ اللَّهُ لَکمْ،
اور میرے امور و افعال و اعمال آپ کے کاموں کے تابع ہیں
اور میری نصرت آپ ؐکیلئے آمادہ ہے حتیٰ کہ خداوند متعال آپ کو ظہور کا اذن عطا فرمائے
فَمَعَکمْ مَعَکمْ لامَعَ عَدُوِّکمْ صَلَواتُ اللهِ عَلَیْکمْ وَ على اَرْواحِکمْ
پس میں آپ کیساتھ ہوں، آپ کے دشمنوں کیساتھ نہیں، اللہ کے تمام درود ہوں آپ پر اور اہلبیت ؑ کی پاک روحوں پر۔
وَ اَجْسادِکمْ وَ شاهِدِکمْ وَ غاَّئِبِکمْ وَ ظاهِرِکمْ وَ باطِنِکمْ۔
اور آپ کے پیکروں پر اور آپ میں سے حاضرین پر اور غائبین پر اور آشکار و نہاں پر۔
آمینَ رَبَّ الْعالَمینَ۔
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ
آج یہ اہم ترین عمل ضرور ، آج یہ اہم ترین عمل ضرور ، آج یہ اہم ترین عمل ضرور ، آج یہ اہم ترین عمل ضرور ، آج یہ اہم ترین عمل ضرور
آج یہ اہم ترین عمل ضرور ، آج یہ اہم ترین عمل ضرور ، آج یہ اہم ترین عمل ضرور ، آج یہ اہم ترین عمل ضرور ، آج یہ اہم ترین عمل ضرور
آج یہ اہم ترین عمل ضرور ، آج یہ اہم ترین عمل ضرور ، آج یہ اہم ترین عمل ضرور ، آج یہ اہم ترین عمل ضرور
مزید تجزیئے ، فیچرز ، کالمز ، بلاگز،رپورٹس اور تبصرے ( == پڑھیں == )