آئی ایم ایف نے 200 یونٹس والے صارفین کو بھی ریلیف دینے سے منع کر دیا
اسلام آباد: آئی ایم ایف نے 200 یونٹس والے صارفین کو بھی ریلیف دینے سے منع کر دیا
عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) نے نگران حکومت کو 200 یونٹس تک کے صارفین کو بھی ریلیف دینے سے منع کرد یا ہے، جبکہ وفاقی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کیساتھ آنیوالے جائزہ کو کامیابی کیساتھ مکمل کرنے اور پرائمری بیلنس کے اہداف کو حاصل کرنے کیلئے بدستور درست سمت میں گامزن ہے، حکومت رواں مالی سال کے دوران مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنے میں پرعزم ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ جاری مالی سال کے بجٹ پر سختی سے عمل کیا جائے اور تمام اخراجات بجٹ کے مطابق رہیں۔
بجلی بلوں میں ریلیف دیا تو سرکلر ڈیٹ کم نہیں ہو گا، آئی ایم ایف
تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) نے بجلی کے واجبات کی عدم ادائیگی
پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نگران حکو مت کو بجلی بلوں میں بڑے ریلیف سے روک دیا
اور کہا بجلی بلوں میں ریلیف دیا تو سرکلر ڈیٹ کم نہیں ہو گا۔ آئی ایم ایف نے 200 یونٹس
تک صارفین کیلئے بجلی ریٹ میں ریلیف سے منع کر دیا، بجلی کے 200 یونٹس تک
ریلیف کو صرف بلز کی ادائیگی موخر کرنے کا وقتی ریلیف ملے گا۔ بجلی کے 200 یونٹس
تک بلز کی ادائیگی موخر ہونے پر 10 فیصد سر چارج عائد نہیں ہو گا، کم از کم 6 ماہ
تک 200 یونٹس سے کم استعمال کرنیوالوں کو ریلیف ملے گا۔ 6 ماہ میں ایک باربھی
200 یونٹس سے زیادہ کا بل آیا تو ریلیف نہیں ملے گا، تاہم بجلی کے 200 یونٹس سے زا ئد والے تمام طرح کے ریلیف سے محروم ہو گئے ہیں۔
بیرونی ادائیگیوں میں 4.5 ارب ڈالر شارٹ فال کی خبر غلط، وزارت خزانہ
ادھر بدھ کو یہاں جاری بیان میں وزارت خزانہ کے ترجمان نے بیرونی ادائیگیوں میں
4.5 ارب ڈالر کے شارٹ فال سے متعلق خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ خبر
میں پاکستان کی بیرونی مالیاتی ضروریات اور مالی سال 2024 میں سودکی ادائیگی کو
غلط اندازمیں پیش کیا گیا ہے۔ ترجمان نے بتایا جون کے اختتام پر سٹینڈ بائی معاہدہ پراتفاق
کیلئے پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کیساتھ جاری مالی سال کے بجٹ کے تمام
اعداد وشمار شیئر کئے تھے۔ وزارت خزانہ سٹینڈبائی معاہدہ کے تحت مختلف اقدامات پر
آئی ایم ایف کیساتھ قریبی رابطے میں ہے۔ علاوہ ازیں اقتصادی امورڈویژن اور ترقیاتی
شراکت دار کثیرالجہتی اور دوطرفہ ذرائع سے مالی معاونت ملنے کا جدولی جائزہ لے
رہے ہیں اور اس کی نگرانی کررہے ہیں۔
حکومت مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنے میں پُرعزم
وزارت خزانہ کا کمرشل بینکوں کیساتھ بھی باقاعدہ بنیادوں پررابطہ ہے اور توقع ہے کہ
مذاکرات کے تحت یہ سودے جلد مکمل ہو جائیں گے۔ ترجمان نے بتایا حکومت رواں مالی
سال کے دوران مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنے میں پرعزم ہے اور اس بات کو یقینی
بنایا جا رہا ہے کہ جاری مالی سال کے بجٹ پر سختی سے عمل کیا جائے اور تمام اخراجات
بجٹ کے مطابق رہیں۔ اس مقصد کیلئے وزارت خزانہ تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کیساتھ
ساتھ صوبائی حکومتوں کیساتھ بھی حکومتی اہداف کو پورا کرنے کیلئے مصروف عمل ہے۔
اہداف کو حاصل کرنے کیلئے درست سمت میں گامزن ہیں، وزرات خزانہ
علاوہ ازیں مالیاتی استحکام کو یقینی بنانے کیلئے وزارت خزانہ مالیاتی پوزیشن کا اکثر جائزہ
لیتی ہے۔ مذکورہ خبر میں بیرونی معاونت میں کمی اور زیادہ پالیسی ریٹ کے باعث ادائیگی
سود کے اخراجات میں اضافہ کا حوالہ مالیاتی اعداد و شمار کے محدود تفہیم کی عکاسی کر
رہا ہے۔ حکومت آئی ایم ایف کیساتھ آنیوالے جائزہ کو کامیابی کیساتھ مکمل کرنے اور پرائمری
بیلنس کے اہداف کو حاصل کرنے کیلئے بدستور درست سمت میں گامزن ہے۔ ترجمان نے امید
ظاہر کی کہ قومی اہمیت کے اقتصادی امور پر محدود معلومات کی بجائے ذمہ دارانہ رپورٹنگ کی جائے گی۔
قارئین ===> ہماری کاوش اچھی لگے تو شیئر، اپ ڈیٹ رہنے کیلئے (== فالو == ) کریں،
مزید بہتری کیلئے اپنی قیمتی آرا سے بھی ضرور نوازیں،شکریہ
جتن نیوز اردو انتظامیہ
آئی ایم ایف نے 200 یونٹس , آئی ایم ایف نے 200 یونٹس , آئی ایم ایف نے 200 یونٹس , آئی ایم ایف نے 200 یونٹس
= پڑھیں = پاکستان بھر سے مزید اہم اور تازہ ترین خبریں
===> معیشت و کاروبار کی مزید اہم خبریں (== پڑھیں ==)